6-6-2020
حیدرآباد ( ) ریڈ کریسینٹ حیدرآباد کی منتخب مجلس عاملہ 2019کے رکن و خزانچی اور حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر تراب علی خوجہ نے ایک اخبا ری بیان میں کہا کہ ریڈ کریسینٹ جنرل ہسپتال اور ریڈ کریسینٹ کارڈیک ہسپتال میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے عوام کو مطلوبہ ضروریات کے مطابق علا ج و معالجے کی سہولت میسر نہیں ہے، صوبائی سیکریٹری ریڈ کریسینٹ کنور وسیم نے ریڈ کریسینٹ حیدرآباد کے نو منتخب کمیٹی، عہدیداروں اور صدر جو کہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد ہو تے ہیں کو تحلیل کرکے تین رکنی کمیٹی قائم کرکے ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا ہے، موصوف ایڈمنسٹریٹر ہفتے میں ایک مرتبہ دو گھنٹے کے لئے ہسپتال میں آتے ہیں او ر پھر کراچی چلے جاتے ہیں، دونوں ہسپتالوں میں انتظامی بحران ہے، ڈاکٹر پیرا میڈیکل اسٹاف کے تحفظ کے لئے انتظامات نہیں کئے گئے جس کے نتیجے میں ریڈ کریسینٹ کارڈیک ہسپتال کے تین ڈاکٹر اور عملے کے نو افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد ہسپتال کو سیل کردیا گیا ہے،امراض قلب میں مبتلا مریضوں کو علا ج و معالجے کے حصول میں بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم حکومت سندھ سے اپیل کرتے ہیں کہ عوام الناس کے مفاد میں ریڈ کریسینٹ ہسپتال کے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو مطلوبہ سینیٹائزر، دستانے، سرجیکل ماسک و دیگر طبی سازو سامان مہیا کیا جائے اور ریڈ کریسینٹ کارڈیک ہسپتال کو فعال کیا جائے، انتظامی معاملات درست نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں فنڈز کی کمی ہے، مخیر حضرات فنڈز نہیں دے رہے۔تراب علی خوجہ نے بتایا کہ ریڈ کریسینٹ حیدرآباد کے انتخابات 2019ریڈ کریسینٹ کے صدر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کی زیرنگرانی صاف و شفاف انتخابات کا مرحلہ مکمل ہو گیا تھا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہسپتالوں کے انتظامی معاملات کو درست کرنے کے لئے منتخب باڈی کو بلا تاخیر اختیارات دیئے جائیں، تاکہ حیدرآباد کے عوام کو علا ج و معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کی جا سکے۔
سیکریٹری جنرل