پریس ریلیز
پیٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے ساتھ ظلم ہے….حیدرآباد چیمبر
ریجن میں ہم سب سے زیا دہ مہنگی بجلی پیدا کر رہے تھے،موجودہ حالات میں ایکسپو رٹرزکوبڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا …صدر عدیل صدیقی
4-6-2022
حیدرآباد ( ) حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھا رٹی (نیپرا) کی طرف سے بجلی کے بنیا دی ٹیرف میں اوسطاً 8روپے تک بڑھانے کی سختی سے مذمت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بجلی ٹیرف میں اضافے سے بنیا دی ٹریف 24.50روپے تک ہو جائے گا، حکومت نے ایک ہفتے میں 60روپے پیٹرول مہنگا کر دیا ہے، صنعتکاروں کو کنٹینر کی نقل و حمل او ر شہریوں کو کرایوں کی مد میں بھا ری بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی گیس کی قیمت میں چالیس تا پینتالیس فیصد اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے،یہ عوام اور تاجر برادری کے ساتھ بڑا ظلم اور زیا دتی ہے، جو کہ اشیا ء خو ردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کا باعث ہوگا، ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آجائے گا، عوام پیٹ کو بھرنے کے لئے دو وقت کی رو ٹی میسر نہیں ہے اور یہ ہی صو رتحال رہی تو ملک میں لو ٹ مار اور خو د کشیوں کے واقعات میں اضافہ ہونے کے امکانات ہیں، عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف عوام الناس اور ایس۔ایم۔ ای۔ سیکٹر کے تحفظ کے لئے اقدامات کرتے ہوئے بجلی کے ٹیرف میں مزید اضافے کو واپس لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی ٹیرف میں اضافے سے صنعتی پیداواری لاگت بڑھتی جا رہی ہے، صنعتوں میں 60فیصد پیداوار ہو رہی ہے، صنعتکا ر سخت پریشان ہیں، ایس ایم ایز سیکٹر کسی بھی ملک کی معا شی ترقی میں بنیا دی حیثیت رکھتا ہے، پیٹرول، گیس اور بجلی ٹیرف میں اضافے سے ایکسپو رٹ پر منفی اثرات پڑیں گے، ریجن میں ہم سب سے زیا دہ مہنگی بجلی پیدا کررہے تھے، اب ہو ش اڑا دینے والے پیٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے تاجربرادری کو مشکل میں ڈال دیا ہے، موجودہ حالات میں ایکسپو رٹ میں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈالر اور کرنسی میں استحکام پیدا نہیں ہو سکے گا یہ ایک خطرناک بات ہے، بجلی ٹیرف میں اضافہ چھو ٹی صنعتوں کے لئے زہر ہے بجلی ٹیرف میں اضافے سے تجا رتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوں گی، معا شی بحران سے نبرد آزما ہونے کے لئے کفا یت شعا ری پر عمل کرنے کی ضرورت ہے،جن ممالک کی جی۔ڈی۔ پی۔ گروتھ اچھی ہے ان سے ہم کئی درجہ پیچھے رہ گئے ہیں۔
سیکریٹری جنرل