پریس ریلیز
19-2-2023
حیدرآباد ( )صدر مملکت اسلامی جمہو ریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت میں معا شی فروغ کے حوالے سے سول ایوی ایشن آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معا شی صورتحال اچھی نہیں ہے لیکن ان تمام تر مسائل کا حل جمہو ریت کے تسلسل میں موجود ہے، آئی ایم ایف قرضہ دینے والا ادا رہ ہے اور پیسے دینے سے پہلے وہ یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ ہم کیسے واپس دیں گے اسی لئے یہ ادارہ طریقہ کار وضح کرتا ہے تاکہ دیگر قرضہ دینے والے ادارے اور دوست ممالک بھی ہمیں قرضہ فراہم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کے ذریعے سستی بجلی حاصل کی جا سکتی ہے، جس سے ہم اپنی ضروریات پو ری کر سکتے ہیں، تیل کے کاروبار سے منسلک لابی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس لابی نے ہمیں تھر کے کوئلے سے دور رکھا جس کی وجہ سے ہم نے اپنے دس سے پندرہ سال ضائع کر دیئے ورنہ ہم پہلے اس سے فائدہ حاصل کرنا شروع کر دیتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ذو الفقار علی بھٹو کی کوششوں سے ملک میں نیوکلیئر پروگرام شروع کیا گیا جس کے ذریعے ہم ایٹمی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوئے اور اسی ذرائع کی وجہ سے ہم نے اپنے دشمن کو جارحیت سے روک رکھا ہے، خو راک کی پیداوار میں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ اس حوالے سے سندھ زرعی یونیورسٹی اور دیگر تحقیقی اداروں کے اشتراک سے کام کرنے کی ضرورت ہے، نیدر لینڈ ایسا ملک ہے جو پاکستان سولہ گنا چھوٹا ہے لیکن وہ دنیا کا دوسرا بڑا غذائی اشیا ء کا بر آمد کند ہ ہے۔ انہوں نے زرعی شعبوں سے وابستہ لوگوں پر زور دیا کہ خوراک کے تحفظ کے حوالے سے فیصل آباد اور ایرڈ یونیورسٹی جا کر کم پانی پر کاشت ہونے والی فصلوں پر تحقیق کریں، انہوں نے آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کو ملک کی بر آمدات میں اضافے کے لئے اہم ترین شعبے قرار دیتے ہوئے صنعتکا روں پر زور دیا کہ وہ ان شعبوں پر زیادہ توجہ دیں، انہوں نے تاجر برادری کو مشو رہ دیا کہ وہ کاروبا ری سرگرمیوں میں خواتین کو بھی شامل کریں کیونکہ کوئی بھی شعبہ خواتین کی بھرپور شمولیت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا، دنیا بھر میں افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے، ہم اپنے نوجوانوں کو تربیت فراہم کر کے اس خلا کو بھر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی وہ واحد شعبہ ہے جس میں خواتین گھر بیٹھ کر کام کر سکتی ہیں اور اس طرح وہ نا صرف ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں بلکہ وہ انٹرنیٹ کے ذریعے پو ری دنیا میں اس صنعت کے لئے خدمات ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پو ری کوشش کی کہ تمام لوگوں کو اکھٹا کیا جا سکے لیکن کوئی اس کے لئے تیا رنا ہو سکا، ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کو بچانے کے لئے سب کو اپنے اختلافات سے بالاتر ہو کر کردار ادا کرنا ہو گا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ وہ تمام فریقین کو ایک جگہ بٹھا سکیں تاکہ مشترکہ طو رپر بحران سے نمٹا جاسکے۔قبل ازیں حیدرآباد ایوان تجارت و صنعت کے صدر عدیل صدیقی نے پاکستان کے بگڑتے ہوئے معا شی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف کاروبار ی لون پربیس فیصد مارک اپ کا بھی دباؤ ہے اور پھر بھی تاجروں سے کارکردگی دکھانے کی امید کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیٹر آف کریڈٹ نا کھولنے کی وجہ سے پو ری سپلائی چین میں خلل پڑا اور پاکستان ایسا ملک ہے جہاں نوے فیصد گھریلوصنعتکا انحصار لیٹر آف کریڈٹ کے ذریعے در آمدات پر ہے، ایکسپورٹ انڈسٹریز بمشکل دس فیصد ہیں، آر ایل این جی نہیں ہے اس لئے لوگوں کو گیس کی قلت کا سامنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دالیں ایک ارب ڈالر سے در آمد کی جا رہی ہیں جبکہ گھی کا در آمدی بل چار ارب ڈالر ہے، ماہرین زراعت نے دالوں کی کاشت میں تجربہ کیا تھا اور ٹھل جیکب آباد میں دس لاکھ ٹن دالوں کی گھاس تیا رکی گئی تھی جو کہ نا کافی قیمتوں کی وجہ سے صرف ایک لاکھ ٹن رہ گئی ہے، حیدرآباد مجمو عی طو رپر ٹیکسوں کی مد میں ساٹھ ارب روپے کا حصہ ڈالتا ہے جس میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس چالیس ارب روپے کسٹمز دس ارب روپے اور سندھ بو ر ڈ آف ریوینیو کے لئے پانچ ارب روپے جبکہ حیدرآباد سے کسٹمز ڈیو ٹی کی وصولی دس سے بارہ ارب روپے رہی ہے، تاہم شہر نظر انداز ہی رہا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت کی دعوت قبول کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی ایچ سی سی آئی کا دورہ کرنے والے واحد صدر پاکستان ہیں وہ اپنا کردار ادا کریں اور چارٹر آف اکنامی کے لئے پو ری سیا سی قیادت کو ایک میز پر لائیں۔ حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت کے سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت نازک دو ر سے گزر رہی ہے ہم سب کو مل کر ملک کی معیشت کی بہتری کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے، حیدرآباد میں کمشنر بلا ول احمد میمن، ڈی آئی جی سید پیر محمد شاہ، ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو اور ایس ایس پی امجد احمد شیخ کی تعیناتی اور ان کی کاوشوں سے شہر ترقی کی راہ پر گامزن ہے، حیدرآباد ایوان تجارت و صنعت کے سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی نے آئے ہوئے مہمانوں بالخصوص صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے حیدرآباد تشریف لا کر ہما ری اور تاجر برادری کی عزت افزائی کی ہے، اندرون سندھ اور حیدرآباد کے تاجروں میں نیا جو ش و جذبہ پیدا ہوا ہے جو کہ معیشت کی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ تقریب میں ایم پی اے ندیم صدیقی، حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت کے سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت، سرپرست اقبال حسین بیگ، سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی، نائب صدر اویس خان اراکین لال چند لیمانی، پہلاج رائے، حسام اقبال بیگ، محمد سلیم خان، ونگ کمانڈر (ر) کیو محمد حاکم علی، عامر شہاب، افتخار عبا سی، سید علی حسن لجپال، محمد عدنان خان، محمد دانش خان، صلاح الدین قریشی، محمد اکبر خان درانی، فہم خان، محمد راشد قریشی، علی رضا آرائیں، نواب الدین قریشی، اعجاز علی راجپوت، محمداریب خان، احسن ناغڑ، میڈم بینش قادری، سید طاہر علی شاہ، مقصود احمد چوہان، علی آرائیں،ذو الفقار فاروقی، عزیز احمد خان، فرمان بیگ، محمد سہیل، فاروق مغل، شافع محمود، زین العابدین، حما د درانی، محمد اسلم خان دیسوالی، نواب خان، احتشام احمد انصا ری، مظہر الحق، خلیل بلو چ، کا شف مختار، کمشنر حیدرآباد بلا ول احمد میمن، ڈی آئی جی سید پیر محمد شاہ، ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو اور ایس ایس پی امجد احمد شیخ، میونسپل کمشنر فاخر شاکر، میونسپل ایڈمنسٹریٹر محمدفاروق خان، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر افتخار الدین، اسریٰ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نظیر احمد لغا ری، حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈر ز کے سینئر نائب صدر محمد عارف میمن، چیف سی پی ایل سی ڈاکٹر فرید قاسم، ڈپٹی چیف سی پی ایل سی فیصل لاکھانی، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر،جنرل مینیجر فیصل بینک نثارمیمن، عسکری بینک کے غلام محمد ودیگر موجود تھے۔
سیکریٹری جنرل