پریس ریلیز
صنعتکار برادری شرح سود 1.5فیصد کمی کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔۔۔عدیل صدیقی
حکومت بتائے نئے آئی ایم ایف پروگرام سے صنعت و تجا رت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے
11-06-2024
حیدرآباد ( )حیدرآباد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرعدیل صدیقی کا کہنا ہے کہ صنعتکاربرادری اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے توقعات کے برعکس شرح سود میں 1.5فیصد معمولی کمی کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ انفلیشن مئی میں کم ہو کر 11.8فیصد پر آ گئی ہے، تیس ماہ کے عرصے میں سب سے کم افراط زر ہے، خطے کے ممالک میں شرح سود سنگل ڈیجیٹ پر ہے، صنعتکا رپہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ 20.5فیصد شرح سود مہنگی بجلی وگیس اور توانائی کے بحران میں صنعت نہیں چلا سکتے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو شرح سود سنگل ڈیجیٹ پر نہیں لاسکتا تو اتنا ضرور ہے کہ شرح سود 13تا 14فیصد پر لائے تاکہ صنعتوں کا پہیہ چلتا رہے اور اقتصادی طو رپر ملک مستحکم ہو سکے۔ صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ صنعتوں کے لئے بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کے لئے حکومت وعدے کی تکمیل ہونی چاہئے تاکہ ملکی بر آمد کنندگان خاطر خواہ سرمائے کی لاگت سے علاقائی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلے کے قابل ہو سکیں، تاجر برادری کو موثر اور منا سب طریقے سے کمی کے ذریعے کمرشل بینکوں سے فنانس تک رسائی میں سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کاروباری اداروں کو کچھ بنیا دی چیزوں سے آگاہ کریں تاکہ وہ مستقبل میں کاروباری منصوبہ بندی کر سکیں، نئے آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں اور کاروباری اور صنعتی پیداوار کی لاگت پر اس کے اثرات کیا ہوں گے۔
سیکریٹری جنرل