پریس ریلیز
03-10-2022
حیدرآباد ( )فیڈرل بو رڈ آف ریوینیو پاکستان کے ممبر (ایڈمن اینڈ ایچ آر) ڈاکٹر فیض الٰہی میمن نے حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کانفرنس ہال میں تاجروں و صنعتکا روں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہما ری معیشت ٹیکسوں میں چھو ٹ اور سبسڈی کی متحمل نہیں ہو سکتی، تاجر سمجھدار لوگ ہیں، فکسڈریٹیلر ٹیکس کی خامیاں دور کی جا رہی ہیں، شرح ٹیکس بھی کم کیاہے، فکسڈ ریٹیلر ٹیکس میں آڈٹ نہیں ہوگا، ٹیکس پالیسیوں میں تبدیلی سے لو گ متنفر ہو تے ہیں، ہم ترقی پذیر ملک ہیں ڈونر ایجنسیز کی و جہ سے ٹیکس پالیسی تبدیل کرنا پڑتی، کچھ وتھ ہولڈنگ ٹیکس ضم کئے جا رہے ہیں، یقینا غیر رجسٹرڈ پرسن سے خریداری پر ٹیکس دہندگان کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، آپ ایسے لوگوں کی نشاندہی کریں، آہستہ آہستہ معاملات بہتر ہو رہے ہیں، سسٹم کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، ریٹرن فائلنگ کے دوران کوئی شکایت نہیں ملی، بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر تاجربرادری کی سہولت کے لئے انکم ٹیکس گو شوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے، حیدرآباد میں POSڈرا ہونی چاہئے، مسائل کے حل کے لئے چیف کمشنر ان لینڈ ریوینیو FBR حیدرآباد کمیٹی تشکیل دیں، بارش اور سیلاب کے دوران حیدرآباد اور کراچی کی تاجر برادری نے جس کشادہ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متاثرین کی امداد کی ہے جو قابل تعریف ہے اور ملک کو آپ لوگوں کی ضرورت ہے۔ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے ممبر (ایڈمن اینڈ ایچ آر) FBRڈاکٹر فیض الٰہی میمن کا خیر مقدم کرتے ہوئے 7ہزار ارب روپے ٹیکس کلیکشن پر انہیں مبارکباد دی، 15سالوں بعد کسی ممبر FBRکا یہ پہلا دورہ ہے، ہما را چولی دامن کا ساتھ ہے، آپ کی FBRکے لئے لا زوال خدمات ہیں ہمیشہ ملک کے مفاد میں اچھے فیصلے کئے ہیں، تاجر برادری ٹیکس دینے کو ترجیح دیتی ہے، حیدرآباد چیمبر کی ممبرشپ کے لئے ٹیکس رجسٹرڈ پرسن ہونا ضروری ہے، وومن انٹرپرینیور کو آگے لا رہے ہیں، حیدرآباد وومن چیمبر آرگنائز کر رہے ہیں، جلد اچھے ٹیکس دہندگان FBRکو دیں گے، فکسڈ ریٹیلر ٹیکس کے معاملے میں الیکٹرک ڈسٹری بیوشن کمپنیوں پراعتماد نہیں ہے، کوئی بہتر حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی مصنوعات آٹے اور چاول پر 0.2فیصد ٹرن اوور ٹیکس عائد ہے، جبکہ آئل اور دالوں پر 1.25فیصد ٹرن اوور ٹیکس لیا جا رہا ہے یہ تاجر برادری کے ساتھ زیا دتی ہے، ایگرو بیسڈ انڈسٹری پر 17فیصد سیلز ٹیکس نافذ کیا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہئے، زمینداروں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں اور انڈسٹریز کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، ایگرو بیسڈ انڈسٹری پر سیلز ٹیکس واپس لیا جائے، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے چھو ٹے تاجر بری طرح متاثر ہوئے ہیں کاروبار تباہ ہوئے ہیں، چھو ٹے تاجروں کو ٹیکس میں ریلیف دیا جائے،تاجر برادری کے 2018کے ریفنڈ کی ادائیگی نہیں ہو سکی ہے اس طرح سرمایہ منجمد ہو تا ہے اور کاروباری لوگوں کو صنعت و تجا رت چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے، ریفنڈ کی فو ری ادائیگی کی جانی چاہئے۔ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت نے کہا کہ چیمبر اور ٹیکس کلکٹریٹ کے درمیان بریج کا کردار اد اکررہا ہے، چھو ٹے تاجروں کو ٹیکس میں ریلیف دینا چاہئے۔ سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی کاوشوں سے ٹیکس دہندگان کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔جامشورو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر یاسر اقبال ملک، حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سینئر نائب صدر محمد عارف میمن اورآباد کے نائب صدر انجینئر فراز حسین میمن نے خطاب کیا۔ اجلاس میں چیف کمشنر ان لینڈ ریوینیومحمد فاروق اعظم میمن، سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت، سرپرست اقبال حسین بیگ، سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی، نائب صدر اویس خان، ایم پی اے ندیم صدیقی، پہلاج رائے، عامر شہاب، شاہد کے کے، کاشف مختار، ایم جعفر، مرزا حسن مسعود بیگ، حسام اقبال بیگ، محمد سلیم خان، فہیم خان، افتخار عبا سی، علی لجپال، شفقت اللہ میمن، فرمان بیگ، احسن ناغڑ، احسان قریشی، ذیشان قریشی، محمدعدنان خان، صلاح الدین قریشی، محمد اکبر خان درانی، نجم الدین ابڑو، الہ دین قائم خانی، نواب الدین قرشی، اعجاز علی راجپو ت، ظہیر جان، غلام سرور پہنور، جاوید اقبال راجپوت، دانش شفیق قریشی، ظفر احمد غو ری، شازان شیخ، عزیز احمد خان، جنید، حماد درانی، مقصود چوہان، نواب خان، ملک محمد ہاشم، محمد کاشف سمیت دیگر موجود تھے۔
سیکریٹری جنرل