پریس ریلیز
تاجر برادری فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔۔۔حیدرآباد چیمبر
جدید ٹیکنالوجی اور تحقیقات سے ملک کے بند پاور ہاؤ سز میں بجلی کی پیداوار شروع کی جائے۔۔۔عدیل صدیقی
19-02-2024
حیدرآباد ( )حیدرآباد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرعدیل صدیقی نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے پر نگراں حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے دسمبر 2023کے اختتام پر سال 2022کے مقابلے میں قابل تجدید انرجی اور کم لاگت زرائع سے استطاعت سے کم بجلی کی پیداوار کی گئی جو حکومت کی انتظامی نا اہلی ہے۔ صدر عدیل صدیقی نے مزید کہا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیاں فروری کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4.567روپے فی یونٹ شامل کرنے جا رہی ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ اچانک جبکہ ملک میں ڈالر مستحکم ہے جب ڈالر تین سو سات روپے کا تھا تب بھی بجلی کے ریٹ کم تھے،فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافہ انتظامی نا اہلی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت سستی بجلی کی پیداوار میں ناکام رہی ہے، حکومت اپنی ذمہ داری پو ری نہیں کر سکی، قابل تجدید انرجی، شمسی توانائی اور ونڈ انرجی سے بجلی پیدا نہیں کی جا سکی، نیوکلیئر سے بجلی کی پیداوار سال 2022کے مقابلے میں چھتیس فیصد کم ہوئی ہے، مشاہدے میں یہ بھی آیا ہے کہ مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار ی لاگت جو کہ 12.13روپے فی یونٹ پڑ رہی ہے جبکہ پچھلے سال جتنی بجلی کی پیداواری لاگت اورپچھلے سال کے مقابلے میں چوبیس فیصد مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار زیا دہ ہوئی ہے تو پھر فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے کیوں؟ یہ حکومت کی نا اہلی ہے کہ نیوکلیئر، ونڈ انرجی، شمسی توانائی اور ہائیڈرو پاور جنریشن اور قابل تجدید انرجی سے بجلی کی پیداوار کیوں نہیں کی گئی، مہنگے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کا خمیازہ پاکستان کے شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے، خطے کے ممالک صنعتوں کو سات سینٹ فی یونٹ بجلی مہیا کر رہے ہیں، ہما رے پاکستان میں صنعتوں کو سولہ سینٹ بجلی مہیا کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ایکسپورٹ کم ہو رہی ہیں، بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلے کا رجحان ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے سے ایکسپورٹرز کو گھمبیر مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا، نگراں حکومت کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے فیصلے نے صنعتکا روں و تاجروں اور تمام شہریوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے،حیدرآباد کی تاجر تنظیمیں اور صنعتکا ر برادری فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،صنعتیں بند ہونے اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ بڑھتا نظر آ رہا ہے۔ صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ حکومت سستی بجلی پیدا کرنے پر توجہ دے، جدید ٹیکنالوجی اور تحقیقات سے ملک کے بند پاور ہاؤ سز میں بجلی کی پیداوار شروع کی جائے، جامشورو کوئلے سے چلنے والے 1300میگاواٹ کول پروجیکٹ کو مقامی کوئلے سے چلایا جائے، فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں اضافے سے مسائل میں اضافہ ہوگا، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت تعمیری اور طویل مدتی پالیسیوں پر عمل در آمد کرے،بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لائن لاسز پر قابو پایا جائے، کنڈا سسٹم کے خاتمے کے لئے جامع پالیسی اپنائی جائے۔
سیکریٹری جنرل