پریس ریلیز
20-8-2022
حیدرآباد ( )حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی،سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت، سرپرست اقبال حسین بیگ، سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی اور نائب صدر اویس خان نے اپنے مشترکہ بیان میں مون سون بارشوں کی تباہ کاریوں پر تشویش اور بارش زدگان خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ ”حیدرآباد بارش زدگان بحالی پیکج“ کا فو ری اعلان کیا جائے۔ انڈسٹریل زون کی صنعتوں، ویئر ہاوسز اور دکانوں میں برساتی پانی داخل ہونے سے تاجروں کو جزوی نقصان اٹھانا پڑا، جبکہ ایک مہینے سے جا ری مون سون بارشوں سے چھو ٹے تاجروں کا کاروبار تباہ ہو چکا ہے، وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چھو ٹے تاجروں کو میں ریلیف دیا جائے اور تین ماہ کے بجلی گیس کے بل معا ف کئے جائیں۔ صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ حیدرآباد انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے لئے 10 ارب روپے دیئے جا ئیں، مون سون بارشوں کے دوران ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی ماضی کے مقابلے بہتر رہی، ہمیشہ تاجر برادری نے حکومت کا ساتھ دیا ہے اور تعاون میں سر فہرست ہے، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ 24گھنٹے گزرنے کے باوجود معمولات زندگی بحال نہیں ہو سکی ہے، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی ناقص کارکردگی کے باعث ریسکیو عملے کو برساتی پانی کے اخراج میں دشوا ری کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ حیدرآباد کے شہری بھی حیسکو کی کارکردگی پر نالاں ہیں، گنجان آباد علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، کئی کئی گھنٹوں پاور سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے امور خانہ داری میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا، حیدرآباد کے شہریوں کا حیسکو کے ساتھ گزارہ مشکل ہوگیا ہے، چیئر مین واپڈا اور چیئر مین نیپرا حیسکو کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیں، انہوں نے سیکریٹری وزارت پانی و بجلی حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ناقص کارکردگی کے تناظر میں الیکٹرک ڈسٹری بیو شن کمپنیوں کی پرائیویٹائزیشن کی جائے، حیدرآباد کی تینوں تحصیلوں میں برساتی پانی جمع ہے، تجا رتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہیں، تاجر وں کو پہلے ہی خدشہ تھا کہ بارشوں کے بعد ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ لطیف آباد نمبر 2، 7، 8، 10، 11اور 12اور سٹی کے نشیبی علاقوں میں ابھی تک برساتی پانی جمع ہے، بارش کے پانی میں مچھروں کی افزائش سے ڈینگی، ملیریا اور وبائی امراض پھیلنے کے خدشات جنم لے رہے ہیں، بارشوں میں سب سے زیا دہ لطیف آباد نمبر 11مہر علی ہاؤسنگ سوسائٹی، عالم ٹاؤن، فاطمہ جناح کالونی متاثر ہوئے، جہاں سینکڑوں خاندان گھر پانی میں ڈوب جانے کے باعث دریائے سندھ کے حفاظتی بند اور چھتوں پر کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سندھ غریب دیہاڑی دار طبقے کو فو ری ریلیف فراہم کرے۔
سیکریٹری جنرل