پریس ریلیز
04-07-2022
حیدرآباد( ) حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ اسلامی علوم کے حصول کی جانب خواتین کے رجحان میں روز بروز اضافہ خوش آئند قدم ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں یہ سوچ عام ہے کہ عورت مرد سے کم تر ہے اسکے استحصال کی بنیادی و جہ مخصوص سماجی، معاشی اور معاشرتی نظام اور ایک خاص قسم کا مائنڈ سیٹ یعنی طرز فکر ہے۔ وہ جامعہ نورانیہ حیدرآباد کے تحت تقسیم اسناد بسلسلہ تقریب تکمیل شریعت کورس مکمل کرنے والی شرکاء خواتین کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں جہاں دین علوم کی طرف مردوں کے رجحان سے زیادہ عورتوں کا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عورتوں کے دینی مدارس کی تعداد میں بڑا اضافہ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے یہ بات قابل غور ہے کہ عورتوں کی مستقل تعلیم کا سلسلہ عہد نبوی ہی سے جاری ہے۔ خود نبی رحمت ﷺ نے عورتوں کی تعلیم و تربیت کیلئے ہفتہ میں مستقل ایک دن مقرر فرمایا تھا۔ افسوس آج ہمارے معاشرے میں عام عورتوں کو قرآن و حدیث پڑھنے کیلئے وقت نہیں، عورتوں کا بہت بڑا طبقہ ایسا ہے کہ رسول اکرم ﷺؐ کی سیرت کے بارے میں عام معلومات نہیں۔ طہارت و عبادت بالخصوص نماز کی ادائیگی دور کی بات ہے۔ ان کے مسائل سے تشویشناک حد تک ناواقفیت ہے حقوق والدین، شوہر کے حقوق اور دیگر چھوٹے بڑے افراد خانہ کے حقوق سے غفلت روز افزوں ہے۔ دوسری طرف نبی رحمت ﷺ نے تجارت کا پیشہ اپنایا اور رزق حلال سے اپنی زندگی کا رشتہ استوار رکھا۔ تجارتی اسفار میں اپنے اخلاق کریمانہ، حسن معاملہ، راست بازی، صدق و دیانت وجہ سے اتنے زیادہ مشہور ہوچکے تھے۔ خلق خدا میں آپ ”صادق و امین“ کے لقب سے مشہور ہوئے۔ شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد کے ساتھ تجارت کو بھی افضل درجہ حاصل ہے تاجر اپنے اوقات کا بادشاہ ہوتا ہے وہ تجارت کے ساتھ دوسری دینی کام تعلیم، تدریس، تبلیغ کی خدمت کرسکتا ہے۔ جسکی مثال جامعہ نورانیہ کی ہے تمام ذمہ داری تجارت سے وابستہ ہے اس وجہ سے یہ ادارہ کامیابی سے کام ہورہا ہے۔ جس کی روشن مثال تاریخ اسلام میں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ملتی ہے جب حضور اکرم ﷺ کی دیانت، امانت، صداقت اور تجارت سے متاثر ہوکر آپ نے اپنا سامان حضور پاک ﷺ کو شام اور یمن کے لئے بھیجا اور حضور پاک ﷺ کو دوسروں کی نسبت دگنا منافع دیا وقت آگیا ہے کہ دینی تعلیم حاصل کرتے ہوئے دنیاوی فائدہ کیلئے خواتین بھی تجارت کریں سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے بچیں۔ تقریب سے سابق سٹی ناظم معین الدین شیخ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہ آج ہماری قوم کے نوجوان بے راہ روی کے شکار ہیں۔ اس کے اصل وجہ دین کی دوری ہے، ہمارے والدین کو بھی چاہئے کہ اپنی نئی نسل کا تحفظ کریں اور انہیں گمراہ کن لٹریچر اور سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے دور رکھیں۔ حضرت علامہ مفتی نوید احمد خان چشتی نے اپنے ابتدائی کلمات قرآن و سنت کے تناظر میں خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجالس میں کشادگی پیدا کرو اللہ تمہیں کشادگی عطا کریگا مسلمانوں کو مجالس کے نشست و برخاست کے آداب سمجھائے اور اگر تم یہ آداب مجالس بجالاؤگے تو اللہ تم میں ایمان اور کلمہ والوں کے درجات بلند فرمائیگا۔ حضور اکرم ﷺ نے مجالس العلم کو جنت کے باغات قرار دیا ہے۔ تقریب سے جامعہ نورانیہ کے مہتمم محمد ابراہیم شیخ نے اپنے خطاب میں کورس کی افادیت سے اور مدرسہ کی کارکردگی سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ تقریب میں طاہر احمد راجپوت، سید اشرف علی رضوی، محمد شاکر رضا، حاجی یعقوب الوانی، عبدالغفار اویسی، حافظ محمد طاہر، حافظ محمد اقبال سمیت بڑی تعداد میں مہمانان موجود تھے۔ اس تقریب صدر مجلس و مہمانان کو اجرک پہنائی گئی اور تکمیل کورس میں پوزیشن ہولڈر طالبات کو انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں جبکہ کامیاب طالبات کو اسناد سے نوازا گیا۔
سیکریٹری جنرل