پریس ریلیز
13-06-2023
حیدرآباد ( )سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عبا سی اور سابق وزیر خزانہ پاکستان مفتاح اسمٰعیل کا دورہ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، صدر عدیل صدیقی نے خیر مقدم کیا۔ سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عبا سی نے تاجروں و صنعتکا روں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر عدیل صدیقی نے صحیح معنیٰ میں تاجر برادری اور شہر کے مسائل کا تذکرہ کیا ہے، حکومت کاروباری طبقے کو سہولت دے، بنگلہ دیش اور متحدہ عرب امارات میں تاجروں و صنعتکا روں کو بنیا دی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں او ر ان ممالک کی ایکسپو رٹ دن بدن بڑھ رہی ہے، سی این جی اسٹیشن کی بحالی کی کوشش کرنا چاہئے، سوئی سدرن گیس کمپنی ایل۔ این۔ جی۔ کا ایک بھی کنٹینر نہیں منگوا سکی، ہر چیز کا حل موجود ہے، 75سالوں میں ہماری ایکسپو رٹ 30ارب ڈالر تک پہنچی، سی پیک سڑکوں کا نام نہیں ہے اصل کام ملک میں انڈسٹریلائزیشن کرنا ہے، ایف۔ بی۔ آر۔ ٹیکسیشن نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے، نوجوان روزگار اسکیم کے باوجود بینک قرضہ نہیں دے رہے، دنیا میں ہما رے 115سفارتخانے ہیں مگر ایکسپو رٹ بڑھانے پر کام نہیں کرتے سسٹم کو بدلنا ہوگا۔ سابق وزیر خزانہ پاکستان مفتاح اسمٰعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نیا تصور ہونے چاہئے، نوے فیصد پاکستانی مشکل حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں، حیدرآباد کو نظر انداز کیا گیا، معا شی حالات مشکل دو رسے گزر رہے ہیں، 24کروڑ آبادی والے ملک کی ایکسپو رٹ 30بلین ڈالر تھی جو کہ جی۔ڈی۔پی کا 16فیصد بنتاہے اور اب کم ہو کر 9فیصد تک پہنچ گیا ہے، انڈسٹریل پرو ڈکشن، اسکل ڈیولپمنٹ اور تعلیم پر توجہ نہیں دی گئی، پچھلے ادوار میں بجلی کی پیداوار 12ہزار میگاواٹ سے بڑھا کر 25ہزار میگاواٹ تک لے گئے مگر صنعتی پیداوار اور بر آمدات میں اضافے کے لئے ٹھو س اقدامات نہیں کئے گئے، کشکول لے کر دوست ممالک کے پاس جا رہے ہیں، دنیا میں کوئی پیسہ دینے کو تیار نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو جائے گا تھو ڑی تکلیف ہے، پاکستان مسائل سے نکل آئے گا، حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صد ر عدیل صدیقی نے شاہد خاقان عبا سی اور مفتاح اسمٰعیل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے حیدرآبا دکے لئے وقت نکالا، آپ وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے ہیں، ملک کے حالات آپ کے سامنے ہیں، اپنے دور میں قطر سے سستی ایل این جی کا معاہدہ کیا تھا دوبارہ ایسا معاہدہ نہیں ہوا، پاکستان کے لئے اچھے کام کئے، پچھلے ادوار میں حیدرآباد ٹیکسٹائل حب ہوا کرتا تھا، موٹر سائیکل اسمبلنگ،گلاس بینگلز اور سو سے زائد دال ملز کام کر رہی ہیں، انڈسٹری بد حالی کا شکار ہیں، پاکستان ایک بلین ڈالر دالوں کی امپو رٹ پر خرچ کررہا ہے، سندھ میں دالوں کی فصل لگائی گئی حکومت نے پشت پناہی نہیں کی اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج بھی ہم دالیں امپو رٹ کر رہے ہیں، جبکہ ہم نے ایک ملین ٹن دالوں کی پیداوار سندھ میں کی تھی، تاجربرادری حیسکو کو 30فیصد ریوینیو دیتی ہے، ہمار ے مشاہدے میں ہے کہ حیسکو، ایس ایس جی سی، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، فوڈ ڈپارٹمنٹ، لیبر اور دیگر اداروں کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز سیا سی بنیادوں پر تعینات کئے جا تے ہیں جو کہ تاجر برادری کی حق تلفی ہے، نان ٹیکنیکل بو رڈ آف ڈائریکٹر کی وجہ سے صنعت و تجا رت کے فروغ میں مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے جو کہ معا شی نقصان کی صو رت میں عوام کے سامنے ہے ، صدر عدیل صدیقی نے سابق وزیر اعظم سے کہا کہ میرے حیدرآباد کو یاد رکھیں، حکومت نے بجٹ میں 9ہزار 200ارب روپے ایف بی آر کا ٹارگیٹ رکھا ہے جبکہ مہنگائی کی شرح 38فیصد کو چھورہی ہے، 7ہزار ارب روپے بجٹ خسارہ ہے جو کہ تشویشناک بات ہے، حیدرآباد کی تاجر برادری قومی خزانے میں 50ارب روپے سالانہ اور صوبائی خزانے میں 5ارب روپے جمع کراتی ہے، حیدرآباد کے انفرا اسٹرکچر کے لئے 1.7بلین روپے دیئے جا رہے ہیں جو کہ بہت کم ہیں، جبکہ اندرون سندھ سے 1لاکھ نفوس پر مشتمل آبا دی نقل مکانی کر کے حیدرآباد آ رہی ہے۔ حیدرآباد چیمبر کے سرپرست اقبال حسین بیگ نے کہا کہ تاجر برادری نے سندھ بھر میں سی این جی انڈسٹری پرکھربوں روپے سرمایہ کاری کی اور اس شعبے سے لاکھوں لوگوں کا کاروبا ر وابستہ تھا، گیس کی قلت کے باعث سی این جی انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے، لوگوں نے زمینیں جائیدداد فروخت کر کے سی این جی اسٹیشنز میں سرمایہ کاری کی اب لوگ دیوالیہ ہو چکے ہیں، حکومت کو سی این جی انڈسٹری کی بحالی کے لئے ہنگامی طورپر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے عوام اور تاجر برادری کو دلی خو شی ہوئی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ آپ کی تشریف آوری سے نا صرف تاجر برادری کی عزت افزائی ہوئی ہے بلکہ تاجر برادری کو حوصلہ ملا ہے، معا شی حالات آپ کے سامنے ہیں ہم سب کو مل کر ان چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے تاکہ ہم وطن عزیز پاکستان کی معیشت کو ترقیوں کی بلندی تک لے جا سکیں۔ اجلاس میں سرپرست اقبال حسین بیگ، سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی سمیت پہلاج رائے، مرزا حسن مسعود بیگ، علی لجپال، محمد سلیم خان، محمد اکبرخان درانی، شفقت اللہ میمن، نواب الدین قریشی، احسن ناغڑ، محمد مدنی، فرمان بیگ، نجم ابڑو، جمیل قائم خانی، الہ دین قائم خانی، جھامن داس، ملک محمد ہاشم، محمد راشد قریشی، حماد درانی، مقصود احمد چوہان، محمد دانش خان، احتشام احمد انصا ری، صاحبزادہ شبیر حسن انصاری، انوارعلی سومرو، محمد یاور قریشی، محمد عابد شیخ، کامران راجپوت، علی رضا آرائیں، جلال الدین قریشی، محمد سہیل، سرفراز قریشی، وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی حیدرآباد ڈویژن کی فاؤنڈ ر میڈم بینش افتخار قادری نے اپنے وفد کے ہمراہ شرکت فرمائی۔
سیکریٹری جنرل