پریس ریلیز
14-12-2022
حیدرآباد ( )چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں و صنعتکا روں سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ نے حیدرآباد کے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لئے دو بلین روپے گرانٹ کا اعلان کیا ہے، وفاقی حکومت سے فنڈز کی فراہمی کے ساتھ ہی حیدرآباد کے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کا کام شرو ع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد تعلیمی شعبے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، سندھ حکومت نے گورنمنٹ کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے حیدرآباد میں ہائر ایجو کیشن کمیشن کی کلاسز شروع کرنے کے لئے ہاسٹل کی منظو ری دے دی ہے، سول اسپتال اوور لوڈڈ ہے، بھٹائی، قاسم آباد، پریٹ آباد اور کوہسار اسپتالوں میں ٹیکنیشن، اسپلیشلسٹ،ڈاکٹر اور سرجن کی سہولیات دیں گے۔ این آئی سی وی ڈی حیدرآباد امراض قلب کے مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کر رہا ہے، حیدرآباد میں صاف پانی کی قلت ہے، واسا فلٹر پلانٹ ٹھیک کام نہیں کر رہے، عوام ہیپا ٹائٹس جیسی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہو رہی ہے، واسا کو ریفارم کریں گے، مہنگائی کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، پاکستان کی معیشت کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، تاجر برادری ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیکسز ادا کرے، انڈسٹری لوگوں کے روزگار کا ذریعہ ہیں، سندھ حکومت صنعتی فروغ کے لئے کام کر رہی ہے، صنعتکا روں کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں گے، سندھ حکومت نے جدید فائر سسٹم کی منظو ری دے دی ہے کراچی اور حیدرآباد کو گاڑیاں اور اسنارکل بھی دیئے جائیں گے، حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تعمیر کے لئے زمین دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ صنعت و تجا رت کی ترقی کے لئے دو قدم آگے بڑھ کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ حیدرآباد میں اچھا کام کررہا ہے، چیف سیکریٹری سندھ نے حیدرآباد چیمبر کے سابق صدرعما د صدیقی (مرحوم)کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا بھی اعلان کیا۔ قبل ازیں حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کا خیر مقدم کرتے ہوئے حیدرآباد شہر اور تاجربرادری کے مسائل کا مکمل احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں صنعت لگانے کو زمین نہیں ہے، پندرہ سال پہلے سائٹ نے تین سو ایکڑ رقبے پر سائٹ فیز ٹو بنانے کا اعلا ن کیا تھا، پیشگی ادائیگی کے باوجود صنعتکا روں کو انڈسٹریل پلاٹ نہیں ملے، سندھ اسمال انڈسٹری ایریا میں ایک سو پچاس کاٹیج انڈسٹریز کو پاور سپلائی مشکلات پیش آ رہی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت سندھ ایکسپریس فیڈر سے پاور سپلائی دے تاکہ صنعتوں میں پیداوار ی عمل جا ری رکھا جا سکے۔ حیدرآباد میں فو ری انڈسٹریل ایریا درکار ہے تاکہ صنعتوں سے بڑھتی ہوئی آبا دی کے روزگار کی ضروریات کو پورا کیا سکے، گلستان سرمست ہاؤسنگ اسکیم میں انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے کام فو ری مکمل کئے جائیں تاکہ غریبوں کے گھروں کی تعمیر کا خواب پورا ہو سکے، حیدرآباد سٹی، لطیف آباد، قاسم آباد، کے اسپتالوں کو فو ری طو رپراپ گریڈ کیا جائے اس سے حیدرآباد اور اس کے مضافات کی آبادیوں کو فائدہ پہنچے گا۔ صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ حیدرآباد کی بزنس کمیونٹی پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حیدرآباد کے دیئے گئے ٹیکس جو کہ چالیس بلین روپے ہے اس کا بیس فیصد ہمیں سالانہ بجٹ میں واپس دیا جائے۔صدر ایوان عدیل صدیقی کا کہنا تھا کہ آٹا چکیاں اوپن مارکیٹ سے گندم خرید کر لوکل مارکیٹ کو آٹا فراہم کر رہی ہیں، چکی مالکان کو نقصان ہو رہا ہے، عوام کی سہولت کے لئے آٹا چکیوں کے کو ٹے میں اضافہ کیا جائے۔ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت نے چیف سیکریٹری سندھ کی صوبے کے لئے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سیکریٹریٹ کی تعمیر کے لئے فو ری طو رپر ایک ایکڑ زمین دی جائے تاکہ حیدرآباد چیمبر صنعت و تجا رت کی ترقی کے لئے فعال کردار ادا کر سکے، انہوں نے تجویز پیش کی کہ شہر کی کوئی بھی شاہراہ لیجنڈ صنعتکار عما د صدیقی مرحوم کے نام سے منسوب کی جائے۔ حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری سندھ کا دو رہ حیدرآباد کی تاجر برادری مسائل کے حل میں مدد گار ثابت ہوگا اور شہریوں کو بنیا دی سہولیات کی فراہمی میں بھی بہترین پیش رفت کی توقعات ہیں۔اجلاس میں کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمن میمن، ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو، میونسپل کمشنر فاخر شاکر، حیدرآباد چیمبر کے سرپرست اعلیٰ محمد اکرام راجپوت، سرپرست اقبال حسین بیگ، سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی، نائب صدر اویس خان اراکین پہلاج رائے، لال چند لیمانی، حسام اقبال بیگ، محمد سلیم خان، افتخار عبا سی، فہیم خان، محمد اکبر خان درانی، محمد عدنان خان، محمد اریب خان، حماد درانی، سید طاہر علی شاہ، اعجاز علی راجپوت، مقصود احمد چوہان، احسن ناغڑ، سید حسن علی لجپال، شکیل احمد خانزادہ، صلاح الدین قریشی، نواب خان، محمد دانش خان، احتشام احمد انصا ری، نواب الدین قریشی، محمد رفیق، عامر شہاب، شاہد کے کے، دانش شفیق قریشی، محمدمیمن، میڈم بینش قادری، شفقت اللہ میمن، اعجاز احمد قاضی، عبید راجپوت، جامشورو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر یاسر اقبال ملک،حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد عارف میمن، ڈپٹی چیف سی پی ایل سی فیصل لاکھانی،حیدرآباد جمخانہ کے ٹریژرار اسد جونیجو، محمد کاشف شیخ، کاشف مختار، جعفر حسین، ذو الفقار احمد یوسفانی، عرفان شیخ، علی رضا آرائیں، رضوان احمد، و دیگر موجود تھے۔
سیکریٹری جنرل