پریس ریلیز
گلاس بینگلز کی صنعتوں کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔۔۔ایچ سی سی آئی کی بجٹ تجا ویز
اقتصا دی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے جی ایس ٹی کی شرح کم کی جائے
فاٹا / پاٹا کو دی جانے والی ٹیکس چھو ٹ 30جون 2024سے آگے نہیں بڑھائی جائے
22-05-2024
حیدرآباد ( )حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ 2024-25 تجا ویز وزیر اعظم سیکریٹریٹ، وفاقی سیکریٹری خزانہ، صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور چیئر مین فیڈرل بو ر ڈ آف ریوینیو کو ارسال کر دی گئی ہیں، حکومت بجٹ 2024-25کی تیا ری میں ملک بھر کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی تجا ویز کو زیر غو رلائے گی۔ صدر ایوان عدیل صدیقی نے بتایا کہ صنعتکاروں و تاجروں کی مشاورت سے بجٹ تجا ویز میں انڈسٹریلائزیشن، معا شی ترقی، ٹیکس ریفارمزکا تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے، مثال کے طورپرشیشے کی چو ڑیوں کی صنعت پر سیلز ٹیکس لگنے سے پچاس فیصد چو ڑی کی صنعتیں بند ہو چکی ہیں جس کے نتیجے میں چو ڑی کی صنعت سے وابستہ لاکھوں خواتین اورمرد و رکر بیروزگار ہو رہے ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ شیشے کی چو ڑی کی صنعت کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے، ٹیکس نظام آسان اور سہل بنایا جائے، نئے ٹیکس دہندگان کو آڈٹ پر پانچ سال کا استثنیٰ ہونا چاہئے اس سے ملک میں صنعت کو پھولنے پھلنے میں مدد ملے گی،ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اقتصا دی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے جی ایس ٹی کی شرح کم کی جائے، فاٹا / پاٹا کو دی جانے والی ٹیکس چھو ٹ 30جون2024سے آگے نہیں بڑھانی چاہئے اس کے بجائے یہ رقم آئی ٹی اور تعلیم کے شعبوں کے فروغ پر خرچ کی جائے، تجا رتی در آمد کنندگان پورٹ پر تین فیصد اضافی سیلز ٹیکس ادا کر تے ہیں جو کہ بہت زیا دہ ہے لہذا اس کو حذف کردیا جائے، سیلز ٹیکس کی یکساں شرح ہونی چاہئے۔
سیکریٹری جنرل