پریس ریلیز
26-5-2022
حیدرآباد ( )کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمن میمن نے حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے پر تاجروں و صنعتکاروں سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ بلدیہ اور واسا میں کو آرڈینیشن کا فقدان ناسور ہے، صفائی اور نکاسی آب کے معاملات خراب ہیں، بارش کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے، پچھلے سال واسا کو 7.5کروڑ روپے دیئے تمام فنڈز تنخواہوں میں خرچ ہو گئے ہیں، ٹھیکیداروں کی ادائیگی نہیں ہو تی، واسا کی ریکوری کہاں جا رہی ہے، ایمرجنسی کی صورتحال میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، وزیر اعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ سے ملاقات میں تمام صورتحال سے آگاہ کریں گے اور فنڈز گرانٹ کرائیں گے تاکہ حیدرآباد کے لوگوں کو سہولت دے سکیں۔ قبل ازیں حیدرآبا دچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے کمشنر حیدرآباد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چیمبر آنا گواہی دیتا ہے کہ آپ حیدرآباد کے لوگوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، خراب حالات میں سب سے زیا دہ تاجر برادری متاثر ہو تی ہے، حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا اور کراچی کا جڑواں شہر ہے، مسائل بہت زیاد ہ ہیں، پینے کا صاف پانی مہیا نہیں ہے، سڑکیں ٹو ٹ پھوٹ کا شکار ہیں، این او سی اور بلدیہ کے مسائل میں لیبر کے ایشو ز ہیں، شاہراہوں اور قبرستانوں میں اسٹریٹ لائٹ کے ایشو ز ہیں اور سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے، آٹو بھان رو ڈ کو آپ نے بین لسٹ نکال دیا اس سے یقینا کاروبار میں اضافہ ہو گا۔ عدیل صدیقی نے مزید کہا کہ پینے کے پانی کی قلت، سیوریج سسٹم کی صفائی، سائٹ فلٹر پلانٹ اور حیدرآباد میں نیا انڈسٹریل زون قائم کرنے کی ضرو رت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے، شہر بڑھ رہا ہے طویل المیعاد منصوبہ بندی نہیں ہے، تاجر برادری اس شہر کی اسٹیک ہولڈر ہے اس کی مشاورت سے آگے بڑھا جائے۔ سرپرست اقبال بیگ نے کہا کہ سرمست اسکیم کا کچھ معلوم نہیں پلاٹوں کے ریٹ بڑھ گئے ہیں توجہ دیں گے تو لوگوں کو فائدہ پہنچے گا، تاجروں کا کہنا تھا کہ وراثت ناموں پر چالیس ہزار روپے لئے جا رہے ہیں، عوام اور تاجربرادری پر ظلم کی انتہاء ہے، حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نئی فروٹ اور سبزی منڈی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس سلسلے میں آپ ہما ری مدد کریں گے۔ اجلاس میں نائب صدر اویس خان سمیت اراکین پہلاج رائے، حسام اقبال بیگ، محمد سلیم خان، مرزا مسعود بیگ،ضیا ء الدین، اختیا راحمد آرائیں، اریب خان، کاشف، محمد عدنان خان، نواب الدین، علی راجپوت، احسن ناغڑ و دیگر موجود تھے۔
سیکریٹری جنرل