پریس ریلیز
29-05-2023
حیدرآباد ( )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکریٹری بحری امور انجینئر صابر حسین قائم خانی نے حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر انتظام پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر عدیل صدیقی کی بجٹ تجاو یز کا زیا دہ تر تعلق فیڈرل بو ر ڈ آف ریوینیو سے ہے، ہما ری پو ری کوشش ہو گی کہ ان تجا ویز کو بجٹ میں شامل کرائیں، حیدرآباد کی تمام قومیں اتحاد، یکجہتی اور محبت کے ساتھ مل کر پاکستان کی خدمت کر رہی ہیں، تاجر اور صنعتکا ر کو کاروباری سہولت کی فراہمی کے لئے کردار ادا کر رہے ہیں، حیدرآباد ڈرائی پو رٹ بند ہونے جا رہا تھا، ہم نے ڈپارٹمنٹ کو کہا کہ صنعتکا روں اور تاجروں کو ڈرائی پو رٹ پر کراچی کی طرز پر سہولیات فراہم کی جائیں، سیکو رٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے لاء میں بھی ہم نے تاجروں کی تجا ویز شامل کرائیں، تاجر برادری نو منتخب نمائندوں سے رابطہ رکھیں، تاجروں کے مسائل حل کرانے کے لئے ہر سطح پر بات کریں گے، آئین پاکستان میں شہریوں کے حقوق ہیں اور ہر ادارہ اپنے اپنے اختیارات کے تحت کام کررہا ہے، آئین پاکستان کو پچا س سال مکمل ہو چکے ہیں، بہت سے مسائل ہیں اس کے باوجود لطیف آباد میں فیڈرل گورنمنٹ کے ڈیڑھ ارب روپے فنڈ سے لطیف آباد میں لنک روڈ گلستان سرمست تک تعمیر کر رہے ہیں، تعمیراتی کاسٹ بڑھنے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں، آپ لوگ پاکستان پیپلز پارٹی کو بھی کہیں کہ حیدرآباد کو ترقیا تی فنڈ دے، پندرہ سالوں سے ترقیا تی کام نہیں ہوئے، صوبائی گورنمنٹ بارہ سو ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ کر رہے، اس میں سے پانچ سو ارب روپے کراچی او ر حیدرآباد کے ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے چاہئے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صوبائی اسمبلی ندیم صدیقی نے کہا کہ صوبائی معاملات آپ کے سامنے ہیں پندرہ سالوں سے بجٹ میں اسکیمیں شامل نہیں ہوئیں، تاجرو صنعتکا ر حیدرآباد کے رہائشی ہیں، حیدرآباد کی ڈیولپمنٹ اسکیموں کے لئے سندھ بجٹ 2023-24 میں تجا ویز دی ہیں شاید اس سال شامل کر لیا جائے گا، موسمیا تی تبدیلی سے بارشوں اور سیلاب سے رونما ہونے والی تباہی میں کئی کئی بازار حیدرآباد کے بازار اور انڈسٹریز بند رہی ہیں، تاجر برادری نے ملاز مین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے علا وہ متاثرین کے لئے امدادی بھی انجام دیئے جو قابل تعریف ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے حیدرآباد کو آفت زدہ علاقہ قرار دے چکے ہیں تاجر برادری کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، سندھ ریوینیو بو ر ڈ سمیت صوبائی محکموں کے ٹیکسوں میں چھو ٹ دی جائے۔ قبل ازیں حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے ایم این اے انجینئر صابر حسین قائمخانی اور ایم پی اے ندیم احمد صدیقی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تاجر برادری کو وقت دیا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں، سولہ لاکھ ٹیکس دہندہ ہیں، ٹیکس کی شرح بڑھانے ک بجائے ٹیکس نیٹ پر حکومت کو توجہ دینی چاہئے، صدر ایوان عدیل صدیقی نے کہا کہ گلاس بینگلز انڈسٹری پر ایک مرتبہ پھر سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے اور یہ صنعت پانچ لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے کہ ضروری ہے کہ گلاس بینگلز انڈسٹریز پر سیلز ٹیکس واپس لیا جائے، کولڈ اسٹو ریج انڈسٹریز پر فکس چارجز لگائے جا رہے ہیں، پنجاب میں پچاس فیصد سے زائد کولڈ اسٹوریج بند ہو چکے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ کولڈ اسٹو ریج کی ترقی کے لئے کولڈ اسٹوریج صنعتکاروں کی مشاور ت سے چارجز لگائے جائیں، کمپیو ٹرائز قرعہ اندازی کے ذریعے آڈٹ کا انتخاب کیا جائے، ریٹرن فائل کرنے سے پہلے پیرا میٹرز کا تعین ضروری ہے، آڈٹ کے لئے مقدمے کے دستی انتخاب کو ختم ہونا چاہئے کیونکہ یہ تاجروں کو ہراساں کرنے کا باعث بنتا ہے، وتھ ہولڈنگ ٹیکس کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے، کارپو ریٹ پبلک پرائیویٹ لمیٹڈ اور انفرادی کمپنیوں پر ٹیکس کی شرح پچیس فیصد سے کم ہونی چاہئے، آڈٹ کیسز کی تکمیل کے لئے ایک مقررہ مدت کا تعین ہونا چاہئے، اگر ایک مالی سال میں ٹرن اوور سو ملین سے زیادہ ہو تو سپلائیر کو ادائیگی کرنے پر خوردہ فروشوں پر وتھ ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جانا چاہئے سیلز ٹیکس میں رجسٹر تمام افراد کو ان کے ٹرن اوور سے قطعہ نظر وتھ ہولڈنگ ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے لئے بنایا گیا ہے اور اس کی تکمیل کی گئی ہے، جبکہ نان سیلز ٹیکس رجسٹر شخص کو استثنیٰ حاصل ہے، اس بے ضابطگی کو دور کرنا چاہئے، بجلی کے بلوں پر وتھ ہولڈ نگ ٹیکس پانچ فیصد ہونا چاہئے، بانڈ کے انعامات پر وتھ ہولڈنگ ٹیکس کو کم کر کے پانچ فیصد کیا جائے، ڈیفنس سرٹیفیکیٹ کی انکیشمنٹ پر وتھ ہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جائے، چاول اور گندم پر ٹرن اوور ٹیکس صفر اعشاریہ دو فیصد وصول کیا جا رہا ہے، اس کے بر عکس دالوں اور خوردنی تیل پر ایک اعشاریہ پانچ فیصد ٹرن اوور ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جو کہ بہت زیا دہ ہے اس سے نچلے طبقے کے لوگوں پر برا اثر پڑ رہا ہے، لہذا اشیاء خورد ونوش پر ٹرن اوور ٹیکس کو صفر اعشاریہ دو فیصد کیا جائے، بر آمد کنندگان کے لئے دو تا تین فیصد مارک اپ کی شرح پر قرضے دیئے جائیں جو ان کی بر آمدی آمدنی کا پچیس فیصد سے پچاس فیصد ہے، مقامی مینو فیکچر ر / بالواسطہ بر آمدکنندگان کو ان کی بحالی اور ایندھن اور بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لئے چار تا پانچ فیصد مارک اپ پر قرضوں کا پروگرام متعارف کرایا گیا ہے، سیلز ٹیکس کی شرح کو اٹھارہ فیصد سے کم کر کے دس فیصد کیا جائے، سیلز ٹیکس گوشواروں کو انکم ٹیکس گوشواروں کی طرز پر نظر ثانی کی اجازت دینی چاہئے۔حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی نے کہا کہ آپ تاجر برادری کی بجٹ تجاو یز سے آگاہی کے لئے تشریف لائے، لطیف آباد کی تعمیراتی اسکیموں کی جو چیزیں بتائیں تاجر برادری کے علام میں آئیں ہیں ا س قسم کے جوائنٹ سیشن ہونی چاہئیں۔ پری بجٹ سیشن میں سینئر نائب صدر نجم الدین قریشی، نائب صدر اویس خان، پہلاج رائے، لال چند لیمانی، محمد سلیم خان، احسن ناغڑ، اعجاز علی راجپوت، نواب الدین قریشی، محمد دانش خان، سید علی حسن لجپال، حماد درانی، جھامن داس، سرفراز عبا سی، ارسلان عیسانی، علی رضاآرائیں، شازان شیخ، ملک محمد ہاشم، ایم کیو ایم پاکستان زونل کمیٹی کے رکن کامران شفیق قریشی ودیگر موجود تھے۔
سیکریٹری جنر ل